Home
Poetry
Categories
آوازِ قلم
Poets
About Us
Contact Us
roman
آوازِ قلم
Home
Poetry
Categories
Poets
About Us
Contact Us
roman
شعر
فیض احمد فیض
دل نا امید تو نہیں ، نا کام ہی تو ہے
لمبی ہے غم کی شام، مگر شام ہی تو ہے
شعر
آئے تو یوں کہ جیسے ہمیشہ تھے مہربان
ہم ایک عمر سے واقف ہیں، اب نہ سمجھاؤ
کر رہا تھا غم جہاں کا حساب
محبت کرنے والوں کی تجارت بھی انوکھی ہوتی ہے
تمہاری یاد کے جب زخم بھرنے لگتے ہیں
درد اتنا ہے کہ ہر رگ میں ہے محشر برپا
صبا نے پھر در زنداں پہ آکے دی دستک
اٹھ کر تو آگئے ہیں تری بزم سے مگر
نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی