Home
Poetry
Categories
آوازِ قلم
Poets
About Us
Contact Us
roman
آوازِ قلم
Home
Poetry
Categories
Poets
About Us
Contact Us
roman
شعر
فیض احمد فیض
آئے تو یوں کہ جیسے ہمیشہ تھے مہربان
بھولے تو یوں کہ گویا کبھی آشنا نہ تھے
شعر
ہم ایک عمر سے واقف ہیں، اب نہ سمجھاؤ
کر رہا تھا غم جہاں کا حساب
دل نا امید تو نہیں ، نا کام ہی تو ہے
محبت کرنے والوں کی تجارت بھی انوکھی ہوتی ہے
تمہاری یاد کے جب زخم بھرنے لگتے ہیں
درد اتنا ہے کہ ہر رگ میں ہے محشر برپا
صبا نے پھر در زنداں پہ آکے دی دستک
اٹھ کر تو آگئے ہیں تری بزم سے مگر
نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی