مرثیہ

Mir Anees

میر انیس

تھا حکم یہ یزید کا پانی بشر پئیں 
گھوڑے پئیں' سوار پئیں' اور شتر پئیں
 جو تشنہ لب جہاں کے ہیں وہ بے خطر پئیں
 یاں تک کہ سب چرند و پرند آن کر پئیں
 کافر بھی گر پیئیں تو نہ منع کیجیو
 پر فاطمہ کے لال کو پانی نہ دیجیو

مرثیہ